یہ اسمِ محمدؐ تو رحمت کا خزانہ ہے
اس نورِ مبارک سے روشن یہ زمانہ ہے
واللہ محمدؐ سے ہیں دونوں جہاں قائم
یہ قول حقیقت ہے ، ہرگز نہ فسانہ ہے
نبیوں کے گھرانے میں اعلیٰ ہے سبھی سے یہ
نازاں ہے خدا جس پر احمؐد کا گھرانہ ہے
یہ عشقِ محمدؐ ہی سب کچھ ہے مری خاطر
دل میرا حقیقت میں احمدؐ کا دِوانہ ہے
اسلام مُعظم ہے دنیا کے مذاہب میں
اس قول کا قائل تو اب سارا زمانہ ہے
اے شاہِ اُمم سن لیں کچھ میری زبانی بھی
برسوں سے مرے لب پر جاری جو ترانہ ہے
اک بار مرے آقا ہو چشم کرم ہم پر
دنیا کے مظالِم کا مُسلم ہی نشانہ ہے
کیا خوب مقدر ہے جی اہلِ مدینہ کا
جنت سے حسیں مسکن جن کا کہ ٹھکانہ ہے
اے کاش بُلا لیتے سرکار مدینے میں
بس ایک یہی حسرت جینے کا بہانہ ہے
اک روز مدینے میں پہنچوں گا غزالی میں
دل راہِ مدینہ پر مدت سے روانہ ہے
✒ ۔۔۔۔۔ محمد مصطفےٰ غزالی
یہ اسمِ محمدؐ تو رحمت کا خزانہ ہے
